Category Archives: 2011 @ur
ڈرو نہیں اللہ تعالیٰ ہمارے ساتھ ہیں
ہم اس وقت بہت گمراہ وقت میں ہیں امام مہدی جن کا ذکر ہر اسلامی کتاب میں ہے ، انسان کے برئے حا لات کو دیکھنے آ رہے ہیں ۔ مسلمان شراب ہینے لگے ہیں اور بہت نیچے گر گئے ہیں ، رحم ان کے دلوں سے بلکل ختم ہو گیا ہے اور بہت کم سچے اور ذمہ دار لوگ رہ گئے ہیں ۔ انسان گستاخ ہو گئے ہیں اور فحاشی میں شرم نہیں محسوس کرتے ، قتل اور حرام کاری پر اب کوئی غور نہیں کرتا۔آج ہمارے اوپر کھلے اور چھپے دُشمنوںکی بھرمار ہے ، ہم آہستہ آہستہ جہالت اور لاعلمی کی طرف جا رہے ہیں ان کے ایسے حالات ہیں جیسے حضرت محمد ﷺ کو پیش آئے تھے انھیں اور ان کے بہت کم پروکاروں کو مکہ سے سختی سے نکالا گیا اور ان کو مدینہ کی سرسبز زمین پر جانا پڑا جو کہ ۰۵۴ کلومیٹر مکہ سے دُور تھا۔ حضرت محمدﷺ نے اپنا مشکلات سے بھرا سفر سیدنا ابوبکر صدیق سے ساتھ کہا اور اس سفر سے اسلامی کالینڑر کا آغاز ہوا۔ تشدد پسند دُشمنوں کے جو ان کو قتل کرنا چاہتے تھے اور ساری دُنیا کے مخالف ہونے کے باوجود حضرت محمدﷺ کی اﷲ تعالیٰ سے مدد کی اُمید نہیں ختم ہوئی۔ وہ غار ثور میں اپنے ہمسفر ابوبکر صدیق کے ساتھ قیام پزیر تھے کہ ایک قرآنی آیت کی وحی ہوئی حضرت محمدﷺ نے ابوبکرصدیق سے فرمایا’ ڈرو نہیں اﷲ تعالیٰ ہمارے ساتھ ہیں ‘ ۔ اس خطاب میں مولانا ہمیں یاد کراتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ ہمارے ساتھ ہیں اور ایک آیت کے چھپے ہوئے معنی بتاتے ہیں کہ ۰۰۰۵ فرشتے صابر مومنوں کی مدد کے لئے تیار ہیں سو ہمیں کھلے اور چھپے دُشمنوں سے گھبرانا نہیں چاہیے بشک اگر ہمیں یہ بھی معلوم ہو کہ ان کے پاس ہمارے سے ذیادہ وسیلے ہیں ۔ بادشاہ ابرہا خانہ کعبہ کی طرف اپنی بڑی ہاتھیوں کی فوج کے ساتھ خانہ کعبہ کو تباہ کرنے کے لیے بڑھا اور اﷲ تعالیٰ نے اس کی اور اس کی فوج کی مسئال بنا دی مومنوں کے لیے سو ہمیں وہ ہی کرنا چاہیے جو اﷲ تعالیٰ کہتے ہیں ’کسی سے نہ ڈرو صرف اﷲ سے ڈرو۔ Continue reading
اسامہ بن لادن کا المناک انجام
اسامہ بن لادن اسلامی دنیا میں ایک متنازعہ شخصیت رہا ہے۔ کچھ لوگ اسے ایک سچے مجاہد اسلام کے طور پر دیکھتے ہیں اور باقی ایک قاتل اور دہشت گرد کے روپ میں۔ کیا اس کی موت شہادت ہے یا ہلاکت؟ مولانا بڑی مہارت سے اسامہ کے اعمال کا جائزہ لیتے ہیں اور مریدوں کو طریقت کی اہمیت بھی سمجھاتے ہیں کہ یہی طریقہ ہے جس کے ذریعے نفس کو پاک کیا جا سکتا ہے۔ مولانا فرماتے ہیں کہ ہم سب غلام ہیں۔۔۔ یا تو اپنے رب کے یا اپنے نفس کے۔۔۔ اور جو اللہ کے پاس ایسی حالت میں لوٹے کہ وہ نفس کا غلام ہو تو اس نے ہمیشہ کےلیے اپنی عزت کھو دی۔ یہ اہم ترین صحبت ہے کیونکہ یہ بتاتی ہے کہ اصل میں مذہب کیا ہے؟ مذہب کا مقصد بہت سادہ اور بنیادی ہے لیکن شیطان نے ہمیں بھٹکا دیا۔۔۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے کوئی طالب علم بہترین یونیورسٹی میں داخلہ لیتا ہے اور وہاں بہت سے سرگرمیوں میں حصہ لیتا ہے ( مثلا کھیلوں، سماجی کاموں، یونیورسٹی کے رسالے کی ادارت اور سٹوڈنٹ کونسل کے انتخابات میں حصہ لینا)۔ وہ ہر کام کرتا ہے لیکن اپنی پڑھائی نہیں اور آخرکار ناکام ہو جاتا ہے۔ آج کے مسلمان یہی کچھ کررہے ہیں۔۔۔ وہ بے مقصد ہی مذہبی عبادات ادا کرتے جارہے ہیں لیکن پھر بھی وہ حقیقت کو محسوس نہیں کر سکتے کیونکہ انہوں نے کھانے کا اصل مقصد تو چھوڑ دیا ہے۔ نمک کے بغیر کھانا بے ذائقہ ہے جیسے چینی کے بغیر مشروب۔ آج مذہب بے ذائقہ ہو گیا ہے اس لیے لوگ دنیا میں مزے ڈھونڈ رہے ہیں ۔ اس صحبت کو آہستہ آہستہ اور سچائی جاننے کی خواہش کے ساتھ پڑھتے اور جانیئے کہ اصل میں غلطی ہوئی کیا ہے۔ مولانا نے تو مذہب میں ہماری حقیقی تگ و دو کو کھول کر سامنے رکھ دیا ہے۔ اللہ ہم سب کو دانائی اور عقل عطا فرمائے۔ آمین! Continue reading
(تیرہ یادگار نصیحتیں (2
اس مختصر نصیحت میں مولانا غریبوں کی دیکھ بھال، عام لوگوں کے لیے روحانی اجتماع منعقد کرنے، کم سنوں کو مغرب کے بعد باہر جانے سے روکنے، پر ہجوم اور گھنے شہریوں میں رہائش سے اجتناب، بچوں کو روزی کمانے کے لیے عملی کام سیکھانے، جلدی شادی کرنے، خاندان اور گھریلو کام کے متعلق نصیحت اور معاشرے میں محروم افراد کی مدد کے لیے بیت المال قائم کرنے کے متعلق مختصر مگو واضع نصیحت کی ہے۔ Continue reading
(1) تیرہ یادگار نصیحتیں
ان چھوٹی چھوٹی نصیحتوں میں مولانا صحت مند زندگی گزارنے کے بہت معقول طریقے بتاتے ہیں، حمل کے دوران کیا کیا جائے؟، صحبتوں کو کیسے غور سے پڑھا جائے، اور اس حج/عمرہ کی اجازت ہے یا نہیں ، انشااللہ جلد ہی اس ہی اس کا دوسرا حصہ آئے گا۔ Continue reading
اللہ کرے ہمارے چہرے روشنوں سے منور اور دل شاف و شفاف رہیں
ااس خطاب میں مولانا صاحب نے ضروری نصحیتں کیں۔ مولانا صاحب نے مردوں اور عورتوں کی اکھٹی تعلیم ، لڑکیوں کی جلدی شادی اور عورتوں کے گھر رھنے کے فوائد بتائے اور اس کے ساتھ ساتھ رات میں حفاظت کی تدابیر اور استمبول کے شہریوں کے لیے اہم ہدایات بتائیں۔مولانا نے شرکت کرنے والوں کو ایک اہم دُعا بھی سکھائی جس کی وجہ سے ان کے چہرے روشن ، دل صاف اور انھیں اﷲ تعالی کی عظمت کا احساس ہو گا۔ Continue reading